1۔ طویل فاصلہ
طے کرنے والی برقی کار
10۔انسانی
جسم کی سب سے چھوٹی ہڈی
11۔ ہڈیوں کا گودا اور خون کے سرخ خلیات
13۔
سیارہ زہرہ کی الٹی محوری گردش
14۔ سیارہ زہرہ پر چلنے والی تیز رفتار ہوائیں
1۔ طویل فاصلہ طے کرنے والی برقی کار
امید ہے کہ 2019ء تک، فوکس ویگن ایک برقی گاڑی بنا لے گی جو
صرف ایک 15منٹ میں چارج ہو کر 500 کلومیٹر تک سفر کر سکے گی۔
برقی گاڑیوں کی شروعات 19 ویں صدی سے ہوتی ہے، یہاں تک کہ اس دور میں
بھی وہ پٹرول سے چلنے والی گاڑیوں کے مقابلے میں ایک کے مقابلے میں دس بکتی تھیں۔
سیمنز کی برقی کشتی میں دو دس ٹن کی بیٹریاں ہوتی ہیں، اس
کے باوجود اس کا وزن روایتی کشتی کے
مقابلے میں نصف ہوتا ہے۔
سانپ ان چند معدودے جانوروں میں سے ایک ہے جس کی نشوونما
کبھی نہیں رکتی! یہی وجہ ہے کہ انہیں معمول کے مطابق اپنے کھال کو تبدیل کرنے کی
ضرورت پڑتی رہتی ہے۔
5۔
یوروپی ناگ
سانپ انٹارکٹکا کے سوا ہر براعظم پر رہتے ہیں۔ یورپی ناگ تو
آرکٹک کے علاقے میں بھی رہتا ہے۔
کچھوے کے سر والے سمندری سانپ کے بارے میں سمجھا جاتا ہے کہ
وہ صرف مچھلی کے انڈے کھاتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ وہ لگ بھگ اپنے دانتوں سے محروم ہو گئے ہیں۔
کبھی کبھار آنکھوں کے سرجن مہلک مکو کے پودے میں پائے جانے والے سم
کی تھوڑی سے مقدار مریض کی آنکھ کی پتلی کو پھیلانے کے لئے ڈال دیتے ہیں۔
فی الوقت سہ جہتی پرنٹر چھوٹے نمونوں کو پرنٹ کرنے کے لئے
بھی گھنٹوں کا وقت لیتا ہے ، تاہم مستقبل کی سہ جہتی اشاعت منٹوں میں کی جا سکے گی۔
انسانی جسم میں ، کھوپڑی کی 28،ایک بازو کی 32، اور ہر ٹانگ کی 31 ہڈیوں سمیت کل
ملا کر 206 ہڈیاں ہوتی ہے۔
10۔انسانی جسم کی سب سے چھوٹی ہڈی
آپ کے جسم میں سب سے چھوٹی ہڈی رکابی ہوتی ہے، جو کان میں
پائی جاتی ہے اور آواز منتقل کرنے کے لئے مدد کرتی ہے۔
11۔
ہڈیوں کا گودا اور خون کے سرخ خلیات
آپ کے ہڈیوں کا گودا ہر سیکنڈ میں 20 لاکھ سے بھی زیادہ سرخ خون کے خلیات پیدا
کرتا ہے۔
1797ء میں، جوزف براما نے پہلا ہائیڈرالک انجن ایجاد کیا جو آب
جو کو شراب خانے کے تہ خانے سے پمپ کرنے میں استعمال ہوتا تھا۔
13۔
سیارہ زہرہ کی الٹی محوری گردش
زہرہ اپنی ابتدائی تاریخ میں ہونے والی ٹکر کی وجہ سے زیادہ
تر دوسرے سیاروں کے مقابلے میں اپنے محور پر الٹی طرف گردش کرتا ہے۔
14۔
سیارہ زہرہ پر چلنے والی تیز
رفتار ہوائیں
زہرہ میں سب سے تیز رفتار ہوا کے چلنے کی رفتار 700 کلومیٹر فی گھنٹہ تک پہنچ سکتی ہے، اور
حالیہ تحقیق بتاتی ہے کہ وہاں اس سے بھی
زیادہ تیز رفتار ہوا چل سکتی ہے۔
سولہویں صدی کے ہسپانوی فاتحوں نے نئی دنیا کے لیے چیچک
جیسی بیماریوں کو متعارف کرایا۔
اگر آپ اپنے دماغ کو پھیلانے کے قابل ہوں تو وہ تکیے کے
غلاف جتنا ہوگا۔
No comments:
Post a Comment